Posts

Showing posts from October, 2020

میلاد کہاں لکھا ہے

میلاد کہاں لکھا ہے؟؟؟؟ غور سے پڑھو میلاد یہاں لکھا ہے  450 کتب کے زبردست  حوالہ جات وہ بھی عرب علما کے *نثار تیری چہل پہل پر ہزاروں عیدیں ربیع الاول، سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی تو خوشیاں مناررہےہیں* اگر کوئی میلادپاک کا انکاری ہو اور اپنی جہالت کی وجہ سے کہے کہ میلاد کہاں سے ثابت ہے  تو اس بے عقل وجاہل سے کہیں کہ سندھی واردو علماء کی تو کثیر تعداد کتب موجود ہیں لیکن۔۔۔۔! علماء عرب کی میلاد النبی صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم   پر لکھی جانیوالی تقریبا ساڑھے چارسو (450) سے زیادہ  معروف کتب میں حضورپاکؐ کا نہ صرف میلاد پاک جائز لکھا ہے بلکہ میلاد پاک کے فیوض وبرکات بھی بےشمار لکھے ہیں ان کتابوں سے استفادہ حاضل کریں  اور گستاخیءرسالتؐ سے دور رہیں 👇👇👇👇👇 * الدر المنظم فی مولد النبی الاعظمﷺ شیخ ابو العباس احمد اقلیشی (م 550ھ) * بیان المیلاد النبویﷺ * مولد العروس شیخ علامہ ابن جوزی (597ھ) * التنویر فی مولد البشیر النذیرﷺ شیخ ابن دحیہ کلبی (م 233ھ) * عرف التعریف بالمولد الشریف شیخ حافظ شمس الدین جزری (660ھ) *المورد العذب المعین فی مولد سید الخلق اجمعینﷺ شیخ ا...

لو لا علي (ع) لهلك عمر » کن کتابوں میں ذکر ہوا ہے؟

لو لا علي (ع) لهلك عمر » کن کتابوں میں ذکر ہوا ہے؟  جواب  یہ جملہ خلیفہ دوم عمر  بن خطاب کی زبان سے  ہے  کہ جو حضرت امیر المومنین علی علیہ السلام کی بہ نسبت مختلف مواقع  پر بارہا عمر کی زبان پر جاری ہوا تھا۔ ہم پہلے اس کے حوالے شیعہ کتابوں سے نقل کریں گے پھر اہل سنت کی معتبر کتابوں سے بھی اصل ماجرا کو بیان کریں گے تاکہ اہل سنت کے  لئے بھی قابل اعتبار ہو۔   لولا علیْ شیعہ کتابوں میں  :  1.      كافي ، كليني ، ج 7 ، ص 424 ۔  2.      تهذيب الاحكام ، شيخ طوسي ، ج 6 ، ص 606، ج 10 ، ص50 ۔  3.      من لايحضره الفقيه ، شيخ صدوق ، ج 4 ، ص 36 ۔  4.      اختصاص ، شيخ مفيد ، ص 111 و 149 ۔  5.      مناقب آل ابي طالب ، ابن شهر آشوب ، ج 1 ، ص 311 ۔  6.      المسترشد ، طبري شيعي ، ص 548 و 583 ۔  7.      شرح الاخبار ، قاضي نعمان ، ج 2 ، ص 319 ۔  8.      مدينه المعاجز ، علامه بحراني ، ج 2 ، ص 460 و ج۵ ،...

*حدیثِ اٙنا مدینتہ العلم وعلی بابھا*میں اضافہ کس نے کیا۔؟

*حدیثِ اٙنا مدینتہ العلم وعلی بابھا* میں اضافہ کس نے کیا۔؟ زبردست تحقیق  از رشحاتِ قلم  *سید ابرار حسین بخاری،* حدیثِ مدینتہ العلم میں اضافہ کذاب ابن کذاب و دشمن اہلبیت علیہم السلام  کا کارنامہ ھے: حدیثِ مدینتہ العلم  "میںؐ  علم کا شہرِ  ھوں اور علیؑ  اس کا دروازہ ھیں  اس حدیث میں اضافہ کرنے والا شخص "اسماعیل بن علی بن مثنی الاسترآبادی الواعظ" ھے. حافظ ابن حجر عسقلانی اس کے حالات میں بیان کرتے ھیں: "غیث بن علی الصوری بیان کرتے ھیں کہ ھمیں سہل بن بشر نے اپنے الفاظ میں کئی بار بیان کیا کہ اسماعیل ابن علی الواعظ دمشق میں وعظ دیا کرتا تھا: ایک بار ایک شخص نے کھڑے ھوکر اس سے حدیث *"انا مدینتہ العلم وعلیُ بابھا"* سے متعلق دریافت کیا تو اس نے کہا کہ یہ مختصر اور نامکمل ھے اصل حدیث یوں ھے...  "میں علم کا شہر ھُوں ابوبکر اس کی بنیاد ہیں عمر اس کی دیوار ہیں عثمان اس کی چھت اور علی اس کے باب یعنی  دروازہ ہیں"   سہل بن بشر کہتے کہ جب لوگ اسماعیل بن علی سے اس حدیث کی سند کا مطالبہ کرتے تو وہ لوگوں سے وعدہ کرلیتا کہ وہ سند ضرور بتائے گا. حاف...