ماتم و عزاداری کا ثبوت دلائل قرآن اور مختلف اہلسنت کی کتابو ں سے
*ماتم و عزاداری کا ثبوت دلائل قرآن اور مختلف اہلسنت کی کتابو ں سے*
ملاحضہ فرمائیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورة النسا ، آیت،148
ترجمہ۔اللہ پسند نہیں کرتا ماتم کو۔ ہاں مگر سوائے اس کے لیے جو مظلوم ہو۔
مختلف کتابوں سے تفسیر
امام حسین ؑ سے زیادہ کون مظلوم ہے اور قرآن کہتا ہے مظلوم کا ماتم جائز ہے
حوالہ۔ تفسیر ابن کثیر،جلد2،ص،20۔صحیح بخاری شریف ،جلد2،ص،820
ماتم و عزاداری کا ثبوت
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سورة الذاریات، آیت،29
ترجمہ۔ابراہیم ؑ کی بیوی(سارہ) چلاتی ہوئی آئیں اور اپنا منہ پیٹ کر کہنے لگی کہ(ہائے ایک تو)بڑھیااور (دوسرا)بانجھ۔
اس سے ثابت ہوا کے نبی کی بیوی سارہ نے منہ کا ماتم کیااور روتی بھی رہی نبی ؑ کے غم میں۔
ماتم و عزاداری کا ثبوت
سم اللہ الرحمن الرحیم
سورة یوسف، آیت،31
ترجمہ۔جب مصر کی عورتوں نے یوسف ؑ کو دیکھا تومحبت میں آکر اپنے ہاتھ کاٹ لیے
اس سے ثابت ہوا کہ محبت میں کاٹنا گناہ نہیں ہے۔
ماتم و عزاداری کا ثبوت
حضرت آدم ؑ کاماتم
حضرت آدم ؑ نے اپنے تن پر اتنا ماتم کیا کہ انکی ہڈیاں نظر آنے لگیں۔
حوالہ۔کتاب اہلیسنت میراج النبوہ۔باب،1۔ص،248
ماتم و عزاداری کا ثبوت
حضرت یوسف ؑکاماتم
مصیبت میں اپنا سر پیٹنا حضرت یوسف ؑ کی سنت ہے۔
حوالہ۔تفسیر کبیر۔جلد،5۔ص،158
ماتم و عزاداری کا ثبوت
ام لمومنین حضرت بی بی عا ئشہؓ کاماتم
بی بی عائشہ کہتی ہیں کہ جب آپ کی وفات ہوئی تو ان کا سرمیری گود میں تھا پھر میں نے ان کا سر تکیہ پے رکھا اور عورتوں کے ہمراہ ماتم کرتی ہوئی کھڑی ہو گئی اور میں نے اپنا منہ پیٹ لیا۔
حوالہ۔کتاب اہلیسنت مسند احمد بن حنبل طبع مصر۔ج،6۔ص،274 ---
ماتم و عزاداری کا ثبوت
صحابی رسول اللہ حضرت اویس قرنیؓ کاماتم
جب جنگ احد میں رسول اللہ کے2دانت شہید ہوئے تو صحابی رسول اللہ حضرت اویس قرنی ؓ نے شدت غم میںاپنے سارے دانت توڑ دیئے ۔
حوالہ۔صحیح بخاری
ماتم و عزاداری کا ثبوت
رسول خداحضرت محمد کاماتم
رسول خداحضرت محمد نے سینہ کوبی کی جب آپکے چچا حضرت امیر حمزہ شہید ہونے کے بعد ہندہ(لعنت اللہ) نے ان کا کلیجا سینے سے نکال کر اپنے دانتوں سے چبایا۔
حوالہ۔صحیح بخاری۔والیم،2۔ص،50
ماتم و عزاداری کا ثبوت
رسولِ خدا حضرت محمد ﷺ کا شہید کے لیے رونا۔
1۔رسولِ خدا ﷺ نے اپنے چچا حضرت حمزہ کی شہادت پرلوگوں کو رونے اور غمزدہ ہونے کا حکم دیا۔
حوالہ۔ مسندابن حنبل،ج،2،ص،41
2۔رسولِ خدا ﷺ جنگ موتہ کے شہدا پر روئے۔
حوالہ۔ صحیح بخاری،ج،1۔کتاب الجنائز،باب،786،ح1166،،۔صحیح بخاری،ج،2
کتاب الجہاد،باب،52،ح، 5۔کتاب المناقب،باب,409ح 945,
سلام یا حسین کا سوال؟
کیا حضرت حمزہ ؓ اور جنگ موتہ کے شہدا ،شہید نہیںہیں؟کیا رسول اللہ ﷺ نے شہید کاغم نہیں منایا۔
ماتم و عزاداری کا ثبوت
حضرت عثمان ؓ پر ان کی بیویوں نے ماتم کیا!
حضرت عثمان کے قتل کے بعد ان کی بیویوں نے آہ وفریاد کی اور منہ پیٹنے لگیں۔
حوالہ۔ نہج البلاغہ،جلد،2،ص،97(علامہ اہلسنت عبدالحمید بن الحدید کی شرح)
ماتم و عزاداری کا ثبوت
صحابیِِ خالد بن ولید کا ماتم
خالد بن ولید پر بنی مغیرہ کی عورتیں سات یوم تک مکہ اور مدینہ میں روتی رہیں اور انہوں نے گریبان پھاڑے اور منہ پیٹے۔
حوالہ۔ کنزالعمال،جلد،8،ص،119(روایت اہلسنت ملا متقی حسام الدین)
ماتم و عزاداری کا ثبوت
امام احمد بن حنبل کی وفات پر ماتم
زمانہ متوکل عباسی میں اہلسنت نے اپنے امام احمد بن حنبل کی وفات پر ماتم کیا۔متوکل کو اہلسنت"محی السنتہ"یعنی سنت کوزندہ رکھنے والا خلیفہ مانتے ہیں،اسی متوکل نے حکم دیاتھاکہ جس جگہ امام احمد بن حنبل کی نماز جنازہ پڑھی گئی تھی،وہاںماتم کیاجائے یہاں تک کہ پچیس(25)لاکھ آدمیوں نے وہاں ماتم کیا۔
حوالہ۔حیوٰةالحیوان(علامہ اہلسنت دمیری )،ذکر خلافت متوکل وتہذیب الاسماء(علامہ نودی)
خاکپائے منتظرین و ناصرین امام زمانہ عج
التماس دعا۔ نعلین ماتمیان مظلوم کربلا علیہ الصلوۃ والسلام۔
Comments
Post a Comment