Posts

Showing posts from December, 2021

غیر شیعہ افراد کیلیئے

 غیر شیعہ افراد کیلیئے : مکمل حوالجات کیساتھ  ۔۔  شیعہ سنی اختلافات میں پہلا مسئلہ ہے  -  فدک یعنی وراثت نبیؐ (ص) ۔۔۔  یہاں میں یہ بحث نہیں کرتا ۔۔۔۔۔ کہ وراثت بنتی تھی ۔۔۔۔۔۔ یا نہیں ??  مگر سنی بھائی بھی مانتے ہیں - کہ نبیؐ (ص) کی بیٹی حضرت فاطمہؑ (ص)  اپنا حق لینے حضرت ابوبکر کے پاس گئیں -  اور حضرت ابوبکر نے وراثت نہ دی - بیبی ؑ (ص) ابوبکر سے ناراض ہوئیں - اور وفات تک اس سے کلام نہ کیا -  یہ میں نہیں کہہ رہا ۔ صحیح بخاری کی حدیث ہے : اور اسکی راویہ بھی بیبی عائشہ ہیں - اب یہاں ایک حقیقت ہے کہ ان دو شخصیات میں ایک اپنے قول میں سچا تھا ،  اور دوسرا جھوٹا - شیعہ کے پاس تیسرا آپشن نہیں تھا - شیعہ یا تو نبیؐ (ص) کی بیٹی کو سچا مانتا یا ابوبکر کو ۔۔۔۔۔ اا  شیعہ نے قرآن پڑھا - اس میں ہر شخص کی وراثت کا حکم دیا گیا تھا - اس میں کسی خاص یا عام کی بات نہیں کیگئی - جو بھی اس دنیا میں آیا اور یہاں سے گیا - اسکی وراثت ہوتی ہے -  یہی قرآن نے بتایا - جب شیعہ نے بیبی فاطمہؑ (ص) کیطرف دیکھا - تو وہ جنت کی عورتوں کی شہزادی و سردار نظر آ...

ولایت تکوینی و طلب استعانت از معصومین

 ؑولایت تکوینی و طلب استعانت از معصومین در نگاہ مرجع عالی قدر آیت اللہ العظمیٰ شیخ ناصر مکارم شیرازی حفظہ اللہ قرآن کی قرآن سے تفسیر کے سلسلے میں  ایک اور مثال،  ولایت تکوینی سے مربوط ہے۔  یہ وہ موضوع ہے جس میں ہمارے مخالفین بالخصوص  متعصب وہابی،  بعض آیات کے ظواہر سے  تمسک اختیار کرتے ہوئے ، اس کا انکار کرتے ہیں ۔ جن آیات سے انہوں نے تمسک اختیار کیا ہےان میں سے بعض درج ذیل ہیں:  الف) خدا وند متعال سورہ جن کی ۱۸ نمبر آیت میں ارشاد فرماتا ہے:  ﴿فَلا تَدْعُوا مَعَ اللَّهِ أَحَدا﴾خدا کے ساتھ کسی کو نہ پکارو۔ اس بنا پر خالق و رازق خدا ہے ۔ دوسروں کو ان عناوین سے مت پکارو۔  سورہ فاطر کی آیت نمبر ۳ میں  صراحت کے ساتھ غیر خدا سے خالقیت اور رزاقیت کی نفی ہوئی ہے ۔ توجہ فرمائیے:  ﴿هَلْ مِنْ خالِقٍ غَيْرُ اللَّهِ يَرْزُقُكُمْ مِنَ السَّماءِ وَ الْأَرْض‏﴾کیا خدا کے علاوہ کوئی اور خالق ہے  جو تمہیں آسمان و زمین سے روزی دیتا ہے؟ اور ان جیسی دوسری آیات جو ان سے ملتی جھلتی ہیں ، ولایت تکوینی کو خدا (کی ذات) میں منحصر قرار دیتی ہیں۔...

جناب فاطمہ(ع) حضرت رسول خدا (ص)کی اکلوتی بیٹی

جناب فاطمہ(ع) حضرت رسول خدا (ص)کی اکلوتی بیٹی شیعہ حضرات سوائے جناب فاطمہ٭ کے اور کوئی بیٹی حضرت رسول خدا (ص) کی تسلیم نہیں کرتے۔ وہ کہتے ہیں: زینب ، رقیہ اور ام کلثوم جن کو اہل سنت حضرات رسول خدا (ص)کی بیٹیاں بتاتے ہیں ، ان کی صلبی بیٹیاں نہیں تھیں بلکہ ربیبہ﴿لے پالک﴾ تھیں جو یا تو حضرت خدیجہ =کے پہلے شوہر سے تھیں یا حضرت خدیجہ = کی بہن ہالہ کی لڑکیاں تھیں اور چونکہ عرب میں پروردہ لڑکیا ں بھی صلبی اولاد کی طرح سمجھی جاتی تھیں اس لئے یہ مجازا ً’’ابنات رسول‘‘ کہلائیں۔ زینب کا عقد ابوالعاص سے ہوا ، رقیہ اور ام کلثوم کا نکاح ابولہب کے دونوں بیٹوں عتبہ اور عتیبہ سے ہوا۔ عتبہ کے مرنے اور عتیبہ کے طلاق دینے کے بعد پھر ان دونوں لڑکیوں کا عقد یکے بعد دیگرے حضرت عثمان سے ہوا فریقین کی کتابوں سے یہ بات ثابت ہے کہ حضرت رسول خدا (ص) کی اولادیں چار تھیں، تین صاحبزادے اور ایک صاحبزادی۔ تفصیل یہ ہے کہ سب سے بڑے قاسم﴿طیب﴾ پھر عبداللہ ﴿طاہر﴾جناب خدیجہ کے بطن سے تھے اور یہ دونوں جناب فاطمہ زہرا٭ سے بڑے تھے ، ان دونوں صاحبزادوں نے شیر خوارگی کے زمانے میں حضرت فاطمہ٭ کی ولادت سے پہلے ہی انتقال فرمایا تھا۔...