اعلانیہ گناہ کرنے کی مذمت
🌷 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم*🌷
🔺 *اعلانیہ گناہ کرنے کی مذمت*🔺
گناہ کا لفظ اردو زبان میں استعمال ہوتا ہے عربی میں *ذنب* کا لفظ بولا جاتا ہے۔
جسکا معنی گناہ، قصور اور جرم ہے۔
➖  یہ لفظ قرآن مجید میں 39 مرتبہ مختلف آیات میں ذکر ہوا ہے۔
1⃣  *چھپ کر گناہ کرنا*
گناہ کبھی چھپ کر ہوتا ہے اور کبھی ظاہراً
چھپ کر گناہ کرنیوالے کے دل میں خوف ہوتا ہے۔
یہ خوف دنیا کا ہی ہوتا ہے،
یا افراد معاشرہ کا خوف ہوتا ہے
کہ کہیں انکی نگاہ میں رسوا نہ ہو جاٸیں۔
مگر خوفِ خدا نہیں ہوتا،
کیونکہ خوفِ خدا ہوتا تو وہ چھپ کر بھی گناہ نہیں کرتا جبکہ اللہ تعالی کی ذات چھپ کر گناہ کرنیوالے کو بخشش کا وعدہ فرما رہی ہے۔
➖  مولا امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں:
*چھپ کر گناہ کرنیوالے کو بخش دیا جاٸیگا*
👈  *حدیث کا مقصد*
درج بالا حدیث کا مقصد یہ نہیں ہے کہ آپ چھپ کر گناہ کرنا شروع کر دیں کہ اللہ تعالی بخش دیگا اور نہ ہی اس حدیث کا مقصد چھپ کر گناہ کرنے پر حوصلہ افزاٸی ہے۔
2⃣  *گناہ کو اعلانیہ کرنا*
بلکہ اس کا مقصد گناہ کو اعلانیہ کرنے سے روکنا ہے کیونکہ جب گناہ اعلانیہ ہونے لگیں تو وہ گناہ معاشرے کی تہذیب کا حصہ بن جاتے ہیں پھر اس کو گناہ تصور نہیں کیا جاتا۔
3⃣  *گناہ کا فیشن بن جانا*
انزالبطین امام المٶمنین مولا علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
*جب گناہ فیشن کا حصہ بن جاٸے تو اس کو لوگ گناہ خیال نہیں کرتے*
مثلاً
🌺  *رقص و موسیقی*
خاص کر شادی بیاہ کی تقریبات وغیرہ پر ڈھول تماشے اور رقص و سرور اور گانا بجانا کی محافل نہ ہوں تو شادی مکمل ہی نہیں ہوتی۔
🌺  *فلمیں*
فلمیں دیکھنا، گھروں میں سینماٶں وغیرہ میں اور فلموں میں کام کرنا۔
🌺  *بےحجابی*
عورتوں کا بےحجاب ہونا چاہے گھر میں ہو یا گھر سے باہر۔
🌺  *داڑھی کا مونڈھنا*
اسی طرح داڑھی کا مونڈھنا جو کہ ظاہر الفسق عمل ہے۔ کھلم کھلا اس حرام کا بعض لوگ ارتکاب کرتے ہیں۔
🙏  قارئين محترم!
یہ سب کے سب گناہ ہیں جس سے معاشرے کا اخلاق فاسد ہو گیا ہے۔ چونکہ یہ سب کچھ فیشن کا حصہ بن چکے ہیں انکے اعلانیہ ارتکاب کو بھی کوٸی گناہ خیال نہیں کرتا اور کھلے بندوں ان براٸیوں کا ارتکاب ہو رہا ہے۔
4⃣  *اعلانیہ گناہ کے نقصانات*
مولا امام علی رضا علیہ السلام فرماتے ہیں:
*کھلے بندوں براٸی کرنیوالے کو معاف نہیں کیا جاٸیگا*
اعلانیہ گناہ کے چند نقصانات درج ذیل ہیں:
🌺  *عذاب میں جلدی*
جو لوگ اعلانیہ گناہ کرتے ہیں عذابِ خدا انکی طرف جلدی کرتا ہے۔
➖  امام المبشرین مولا علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
*کھلم کھلا اللہ تعالی کی نافرمانی عذاب میں جلدی کا سبب بنتی ہے*
🌺  *بدترین گناہ*
جب گناہ اعلانیہ کیے جارہے ہوں تو یہ بدترین گناہ میں شمار ہوتے ہیں۔
➖  امام المظفرین مولا علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
*کھلم کھلا فسق و فجور سے ہر ممکن اجتناب کرو کیونکہ یہ بدترین گناہ ہیں*
🌺  *معافی کا نہ ملنا*
جب انسان رات کی تاریکی میں گناہ کرتا ہے تو وہ چھپ کر گناہ کرنے میں شمار ہوتا ہے اور جب وہی شخص جو رات کو گناہ کر کے صبح کو لوگوں کو بتاتا ہے کہ رات کو فلاں گناہ کیا ہے تو یہ گناہ بھی اعلانیہ گناہ شمار ہوتا ہے جو ناقابل معافی گناہ ہے۔
➖  ختمی مرتبت سرکار دو عالم محمدﷺ فرماتے ہیں:
*میری امت کے سب لوگوں کو گناہوں سے معافی مل سکتی ہے لیکن اعلانیہ گناہگار کو نہیں جو رات کو کوٸی کام کرتا ہے جسے اللہ تعالی چھپا دیتا ہے مگر جب صبح ہوتی ہے تو وہ دوسروں کو کہتا ہے کہ اے شخص میں نے رات کو یہ کام کیا ہے*
بحوالہ۔
گناہ کی توبہ۔
Comments
Post a Comment