توحید پر مکالمہ
(اس گروپ میں عقیدہ "توحید" کے حوالے سے سبق آموز مکالمہ)
اس سے میرا مقصود کسی کو تذلیل وتحقیر کرنا ہرگز نہیں بلکہ غلط فیہمیاں دور کر کہ اصلاح کرنا ہے۔ (Muhammad Naseer) صاحب ایک بزرگ نے مجھے سنی شیعہ عقیدہ توحید اور اس کے تقابلی کے بارے میں مناظرہ کرنے کو کہا اور چیلنج بھی کیا میں نے کہا کہ میں نے مناظرہ (جگھڑا) نہیں کرنا لیکن مکاملہ (بات چيت) ضرور کرنا چاہوں گا اس پر میں نے اہلسنت والجماعت کا (اجماع) توحید (اسماء وصفات) کے بارے میں سمجھایا کہ ہمارا اللہ تعالی کے اسماء وصفات کے باب میں یہ عقیدہ ہے کہ ’’ اللہ تعالیٰ کے تمام ناموں اور تمام صفات پر حقیقی معنیٰ میں بغیر تمثیل، بغیر تشبیہ، بغیر تکييف، بغیر تعطیل اور بغیر تحریف و تاويل کے ایمان لانا اور اس (قاعدہ) کی سند یہ آیت ہے لَيْسَ كَمِثْلِهِ شَيْءٌ وَهُوَ السَّمِيعُ الْبَصِيرُ (الشوریٰ :11) ’’اس جیسی کوئی چیز نہیں ‘وہ سننے اور دیکھنے والا ہے‘‘ اب اس (قاعدہ) سے ہٹ کہ اختیار کرنا الحاد (گمراہی) ہے۔ لیکن وہ اتنی واضح اور آسان بات کو نہ سمجھ سکا تو اس (قاعدہ) سمجھانے کے لیے میں نے سوالات و جوابات كى شكل میں مكالمہ كرنا چاہا ملاحظہ فرمائیں۔
Hamad hammadi: میری طرف سے پہلا سوال اگر شیعہ سے کوئی پوچھے کہ اللہ تعالی کہاں ہے تو شیعہ کا جواب کیا ہوگا؟؟
Muhammad Naseer: ۔۔ ڈیئر ۔۔ اللہ ہر شے پہ محیط ہے ۔۔۔۔ اور ہر جگہ موجود ہے
Hamad hammadi: احسنت، میرا دوسرا سوال: اگر وہ یہ پوچھے کہ اچھا ہر جگہ موجود ہے تو یہ بتاییں کہ آیا اللہ بیت الخلاء میں بھی موجود ہے تب کیا جواب دوگے؟؟
Muhammad Naseer: کیا اللہ لامحدود ہے یا محدود ۔۔۔ کیا اللہ کی سرحد و حد بھی ہوتی ہے ۔۔۔۔کہ بیت الخلاء کی حدود سے دور اللہ کی حد و سرحد ہے ؟؟
Hamad hammadi: احسنت، يعنى اللہ بیت الخلاء میں بھی موجود ہے ۔اب میرا تیسرا سوال: وہ اگر یہ پوچھے کہ اللہ بیت الخلاء میں کیسے موجود ہے واضح كریں؟؟
Muhammad Naseer: جیسے ڈرائینگ روم اور باقی جگہوں پہ موجود ہے ۔۔۔۔ حمادی صاحب ۔۔۔۔ جب کوئی شخص واش روم میں ہوتا ہے یا جاتا ہے تو کیا شہ رگ ۔۔۔۔۔کے بغیر ہوتا ہے ؟؟ اگر شہ رگ ساتھ ہی ہو تو اللہ تو شہ رگ سے بھی قریب ہے ۔۔۔ قرآن پاک کے مطابق ۔۔۔۔
Hamad hammadi: اللہ کا صفاتی نام القدوس (نہایت پاکیزہ) ہے پھر وہ بیت الخلاء جیسی ناپاک جگہ پر موجود ہونا کیسے ممكن ہے؟؟ (اللہ کی پناہ)
Muhammad Naseer: اگر توحیدِ خدا مکتب تشیع کے آئمہ ع سے لی ہوتی تو جان جاتے کہ اللہ کی صفات مخلوق کی صفات کی مانند و مثل نہیں ہوتی ۔ ۔ ۔اللہ کہیں نہ آتا ہے نہ جاتا ہے ۔۔۔ نہ وہ ناپاک ہو سکتا ہے وہ جسم نہیں رکھتا ۔۔۔۔ مگر ہر جگہ موجود ہے ۔۔ وہ واجب الوجود ہے ۔۔۔۔ آپ کے لیے میں امیرالمومنین کے توحید پہ خطبات سے ایک دو اقتباسات شیئر کرتا ہوں ۔۔۔۔ تا کہ توحید کیا ہے آپ بھی کچھ سمجھ پائیں ۔۔۔۔
( قارئین!! (Muhammad Naseer) دلیل کے ساتھ اللہ کو ذات کے لحاذ سے بیت الخلاء (wash room) کے اندر پاتا ہے کا نظریہ ثابت کیا جس سے اللہ القدوس (نہایت پاکیزہ) ذات ایسی گندی جگہ سے مبرا و پاک ہے بلکہ یہ کہنا درست ہے کہ اللہ ذات کے لحاظ سے نہیں بلکہ علم و قدرت کے لحاظ سے ہر جگہ پايا جاتا ہے۔پھر قرآن وسنت سے ہٹ کہ فلسفے پر اللہ کی وجود پر بحث شروع کر کہ مذکورہ بالا (قاعدہ) کو کیسے تھوڑتے ہیں وہ بھی ملاحظہ فرمائیں۔
Muhammad Naseer: وجود رکھتا ہے جسم نہیں رکھتا ؟؟ محترم حمادی صاحب ؟
Hamad hammadi: کیا مطلب وجود رکھتا ہے جسم نہیں رکھتا واضح کریں؟؟
(سوال و جواب خود دیتے ہوے کیا لكهتے ہیں ملاحظہ فرمائیں)
Muhammad Naseer: ۔۔ ۔۔ کیا اللہ ہے یا نہیں ؟؟اور یقیناً اللہ ہے ۔۔۔ اور جو شے ہو وہ وجود رکھتی ہے اور اللہ تو یکتا واجب الوجود ہے ۔۔۔۔۔ مگر ہر وجود رکھنے والی شے جسم نہیں رکھتی ؟؟
(مزید سمجھانے کے لیے میں نے سوال کیا ملاحظہ فرمائیں)
Hamad hammadi: وہ کون سی شے ہے جو وجود ہوتے ہی جسم نہیں رکھتی نام بتائیں؟؟
Muhammad Naseer: جو چیز بھی ہو ۔۔۔ وہ وجود رکھتی ہے ۔۔۔ مگر۔ ہر وجود رکھنے والی چیز جسم نہیں رکھتی ۔۔۔ ۔۔۔درد اور عقل یقیناً وجود رکھنے والی چیزیں ہیں ۔۔۔۔ وجود رکھتی ہیں ۔۔۔ مگر جسم نہیں رکھتیں
(قارئین!! جیسا کہ آپ لوگوں نے پڑھا کہ (Muhammad Naseer) نے اللہ کی ذات کو کسی شے سے مثال دے کہ اوپر (قاعدہ) تھوڑ دیا اور اسی کو ہم الحاد (کجی روی) کہتے ہیں۔
والله تعالى اعلم۔
Comments
Post a Comment