حضرت شاہ عبدالحق محدث دہلوی مشاجرات صحابہَؓ پر نصیحت آموز گفتگو

*حضرت شاہ عبدالحق محدث دہلوی  مشاجرات صحابہَؓ پر نصیحت آموز گفتگو ؛*

*"اسی طرح صحابہَؓ کرام کے باہمی تنازعات ومناقشات اور گذرے ہوئے واقعات کے اظہار و بیان سے پہلو تہی کرنا اور زبان کو روکنا بھی ہے ، اور مورخین کی بے ہنگم خبروں اور جاہلوں کی روایتوں اور غالی شیعوں اور بے دین و گمراہ رافضیوں اور مبتدعین کی باتوں سے اعراض و اجتناب کرنا چاہیے ، کیونکہ یہ بدلگام لوگ ان کے جن عیبوں ، برائیوں اور خطاؤں کو بیان کرتے ہیں ان میں اکثر و بیشتر جھوٹ اور افتراء پر مبنی ہیں،  اور صحابہ کرام کے بارے میں جو ان کے مشاجرات اور محاربات تاریخوں میں پائے جاتے ہیں ان کی جستجو و تلاش کرکے انہیں احسن تاریخوں سے بہتر و صواب محل پر محمول کرنا (جس کے وہ مستحق ہیں) ہر مسلمان پر لازم ہے ، اور انکے کسی عیب و برائی کو کبھی زبان پر نہ لانا چاہیے ، بلکہ ان کی خوبیوں ، سیرتوں اور فضائل و محامد ہی کو بیان کرنا چاہیئے ، اس کے علاوہ جو کچھ ہو اس سے اغماض و سکوت کرنا چاہیے ، اس بنا پر کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ان کی صحبت یقینی ہے اور اس کے ماسوا جو کچھ ہے وہ ظنی اور خیالی ہے ، اس خصوص میں حق تعالیٰ کا ان کو اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت سے سرفراز فرمانا کافی ہے ، اگر ان میں سے کسی سے اہلبیت اطہار وغیرہ کے حقوق میں کوئی کوتاہی یا غلطی واقع ہوئی ہے ، تو بھی یہ امید ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت سے درگزر کر دیئے جائیں گے ، اہل سنت و جماعت کا اس باب میں یہی مذہب اور طریقِ حق ہے،  کتب عقائد میں مذکور ہے "لاتذکر احدا منھم الا بخیر" تم ان میں سے کسی کو خیر کے سوا یاد نہ کرو۔*

*(مدارج النبوۃ مترجم، جلد اول، صفحہ 392 ،شبیر برادرز لاہور)*

Comments

Popular posts from this blog

نماز کے تشہد میں شہادت ثالثہ پڑھنے پر دی جانے والی ایک دلیل پر چند گزارشات