نسل آدم کیسے چلی؟
نسل آدم کیسے چلی؟
کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نسل آدم بہن اور بھائی سے چلی۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ معصومین علیہ السلام اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟
امام جعفر صادق علیہ السلام سے نسل آدم کی ابتداء کے متعلق سوال کیا گیا کہ وہ کیسے چلی اس لیے کہ ہمارے ہان کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ نے حضرت آدم کو وحی کی تم اپنے لڑکوں کا نکاح اپنی لڑکیوں سے کردو اور یہ کہ سارے انسانوں کی اصل وہی بھائی ، بہن کا نکاح ہے ۔
امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس سے بہت بالاتر ہے اور جو یہ کہتا ہے وہ اس بات کا قائل ہے کہ اللہ نے اپنے بندوں ، اپنے دوستوں کو اپنے انبیاء کو اپنے رسولوں کو مومنین و مومنات کو مسلمین و مسلمات کو حرام سے پیدا کیا اور اس میں اتنی قدرت نہ تھی کہ وہ ان لوگوں کو حلال سے پیداکرے حالانکہ اس نے ان لوگوں سے حلال و طاہر وطیب پر عہدوپیمان لیا ہے اور خدا کی قسم یہ بات منکشف ہوئی ہے کہ بعض جانورایسے بھی ہیں کہ انہوں نے اپنی بہن کو نہیں پہنچانا اور جفتی کھائی اور جب انہیں معلوم ہوا کہ یہ اسکی بہن تھی تو انہوں نے اپنے عضو تناسل نکالا اور اسے اپنے دانتوں سے کاٹ کر پھینک دیا اور مر گئے ۔
پھر بھلا انسان جو انسان ہے جانور نہیں ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو علم و فضل عطا کیا ہے اس کے لیے یہ بات کب جائز ہے ۔سنو! اصل بات یہ ہے کہ جیسا کہ تم دیکھتے بھی کہ انسانوں کا ایک گروہ اہل بیت ؑ نبوت کے علم سے منہ موڑے ہوئے ہیں اور علم وہاں سے لیتا ہے جہاں سے انہیں علم لینے کا حکم نہیں ہے ۔ اس لیے وہ لوگ اس پستی پر پہنچ گئے جو تم دیکھ رہے ہو کہ یہ جہالت و گمراہی میں مبتلا ہیں۔ حقیقت یہ ہے جو ماضی میں ابتدائے خلقت سے جو اشیاء کا نظام قائم ہے وہی مستقبل میں تاابد قائم رہے گا۔
پھر آپ ؑ نے فرمایا: ان لوگوں پر افسوس ہے کہ وہ اس حدیث کو کیوں بھولے ہوئے ہیں جس پر فقہائے اہل عراق کا آپس میں کوئی اختلاف نہیں کہ اللہ نے حضرت آدم ؑ کی خلقت سے دو ہزار سال پہلے قلم کو حکم دیا اور لوح محفوظ پر جاری ہوا اور قیامت تک جو ہونے والا ہے اس کو لکھا گیا اور قلم قدرت نے جو کچھ بھی لوح محفوظ پر لکھا جن جن باتوں کو حرام لکھا اس میں یہ بھی لکھا کہ بہنیں اپنے بھائیوں پر حرام ہیں اور ہم لوگ ان میں سے چار کتابوں کو تو اس عالم میں دیکھ ہی رہے ہیں ، توریت و انجیل ، زبور اور قرآن ۔ جو اللہ نے لوح محٖفوظ سے اپنے رسولوں پر نازل فرمائیں۔
توریت حضرت موسیٰ ؑ اور زبور حضرت داؤد ؑ پر ، انجیل حضرت عیسیٰ ؑ پر اور قرآن حضرت محمد ص پر اور ان کتابوں میں یہ چیز کہیں بھی حلال نہیں ہے میں سچ کہتا ہوں کہ جو لوگ یہ بات یا اس سے مثل جو بات کہتے ہیں وہ مجوسیوں کی دلیلوں کو تقویت دیتے ہیں ۔ اللہ ان کو موت دے ان لوگوں کو کیا ہوگیا ہے ۔
پھر آپ نے بتانا شرو ع کیا کہ حضرت آدم ؑ کی نسل کی ابتداء کیوں کر ہوئی۔ آپ ؑ نے فرمایا: کہ حضرت آدم ؑ کی اولادپیٹ سے ہوئی اور ہر پیٹ سے ایک لڑکا اور لڑکی پیدا ہوتی۔ یہاں تک کہ ہابیل قتل ہوگئے اور جب قابیل نے ہابیل کو قتل کیا تو حضرت آدم ؑ کو ہابیل کے قتل کا بہت غم ہوا اور اس غم میں انہوں نے عورت کے پاس جانا چھوڑ دیا اور پانچ سو سال تک حضرت حوا سے کنارہ کش رہے اس کے بعد جب غم دور ہوا تو حضرت حوا سے باہم ملے اور اللہ تعالیٰ نے ان کو شیث عطا کیا اور ان کے ساتھ کوئی اور اولاد پیدا نہ ہوئی ۔ شیث کا ہی نام ہبۃاللہ ہے ۔ انسانوں میں پہلے وصی یہی ہیں روئے زمین پر۔ پھر شیث کے بعد یافث پیدا ہوئے اور وہ بھی تنہا ہی پیدا ہوئے ان کے ساتھ کوئی پیدا نہیں ہوا ۔۔۔اور پھر جب یہ دونوں بڑے اور بالغ ہوئے تو اللہ نے چاہا کہ ان کی نسل بڑھے اور چونکہ قلم قدرت لوح محفوظ پر لکھا جاچکا تھا کہ بھائی پر بہن حرام ہے لہٰذا اللہ نے پنجشنبہ کے دن بعد عصر ایک حوریہ نازل کی جس کا نام نزلہ تھا۔ اللہ نے آدم ؑ کو حکم دیا کہ اس کا نکاح شیث سے کردواورا س کے بعد دوسرے دن بعد عصر ایک حوریہ نازل کی جس کا نام منزلہ تھا اللہ نے آدم ؑ کو حکم دیا کہ اس کا نکاح یافث سے کردو۔ اب شیث کے ایک لڑکا پیدا ہوا اور یافث سے ایک لڑکی پیداہوئی۔ جب دونوں جوان ہوئے تو اللہ نے آدم ؑ کو حکم دیا کہ یافث کی لڑکی کا نکاح شیث کے لڑکے سے کردو۔ حضرت آدم ؑ نے ایسا ہی کیا پھر ان ہی دونوں کی نسل سے اللہ کے مختلف انبیاء و مرسلین پیداہوئے اور یہ جو لوگ کہتے ہیں کہ بھائی بہن سے شادی ہوئی اور نسل آدم اسی سبب سے بڑھی۔ پناہ بخدا۔۔۔معاذاللہ
علل الشرائع جلد 1 صفحہ 14
Comments
Post a Comment