شیعانِ حیدر کرار اس بل کو متنازعہ کیوں کہہ رہے ہیں؟

❓شیعانِ حیدر کرار اس بل کو متنازعہ کیوں کہہ رہے ہیں؟⁉️

👈متنازعہ کا مطلب جس میں جھگڑا ہو ، اختلاف ہو 
❎اس بل کو متنازعہ کہنے کی یہ وجہ نہیں ہے کہ سنی اسے مانتا ہے اور شیعہ اسے نہیں مانتا۔ اس بل کو شیعہ سنی ایشو کی وجہ سے متنازعہ نہیں کہا جا رہا۔
✅بلکہ بل کے اندر کچھ نکات ایسے ہیں کہ جو سب تمام مسلمانوں کے ہاں علمی طور پر اختلافی ہیں اور جب تک ان نکات کے متعلق واضح متفقہ اور مدلل موقف نہیں اپنایا جاتا یہ بل متنازعہ رہے گا۔

⬅️پانچ اہم نکات جس کی وجہ سے یہ بل متنازعہ ہے:

1️⃣پہلا نکتہ:صحابی ہونے کا معیار کیا ہو گا؟
صحابی کون ہو گا اور اس کی تعریف کیا ہے 
یہ ایک ایسا سوال ہے کہ جس کے جواب پر خود اہلسنت کے ہاں بھی اہل علم کا شروع سے اب تک اختلاف موجود ہے۔ کیا فقط وہی صحابی ہو گا جس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا ہو اور مسلمان ہو ۔ اس کے علاؤہ چاہے وہ کرپٹ ہو ، ظالم ہو ، عادل نہ ہو یہ سب چلے گا؟!.
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھنے کے علاوہ کونسی شرائط کا پایا جانا ضروری ہے؟
♦️یہ ایسی اختلافی بحث ہے کہ جو اس بل کو اختلافی اور متنازعہ بناتی ہے۔ جب تک صحابی کی ایک تعریف پر اتفاق نہیں ہوتا، اس وقت تک یہ بل متنازعہ رہے گا۔

2️⃣دوسرا نکتہ:کیا فقط صحابی کے ٹائٹل کی کوئی فضیلت ہے؟
یہ بھی بڑا اہم سوال ہے کہ جس طرح قرآن و حدیث میں _اھل البیت_ کا لفظ آیا اور ان سے محبت یا ان سے تمسک رہنے کا حکم دیا گیا ہے تو کیا اسی طرح _اصحاب_ کا لفظ بھی قرآن اور صحیح احادیث میں آیا ہے کہ جس سے اصحاب یا صحابہ والے ٹائٹل کی فضیلت ثابت ہوتی ہو؟
♦️یہ بھی اختلافی اور متنازع موضوع ہے اور اس سوال کے متفقہ جواب کے بغیر یہ بل متنازعہ رہے گا۔

3️⃣تیسرا نکتہ:کیا یہ قانون سب صحابہ کےلئے ہے؟
یہ قانون بلا استثناء ہر قسم کے صحابی کو شامل ہے، چاہے وہ چوتھے خلیفہ کے خلاف تلوار اٹھانے والا ہو؟ اگر ایسا ہے تو پھر اچھے برے اور ظالم مظلوم اور عدل و انصاف کا پیمانہ کہاں جائے گا کہ جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیا تھا۔
پھر مسلمان دنیا کو اپنا عادلانہ نظام کس منہ سے پیش کریں گے؟!
♦️یہ بھی ایسا اختلافی اور متنازع موضوع ہے کہ اس کے حل کے بغیر یہ بل متنازعہ رہے گا۔

4️⃣چوتھا نکتہ:توھین کا معیار کیا ہے؟ 
کیا اصحاب کے کارناموں کو بیان کرنا اور ان کا اہل بیت علیہم السلام پر یا ایک دوسرے پر ظلم بیان کرنا ان کی توھین شمار ہو گا؟ 
اور اگر صحابی اہلبیت علیہم السلام کی توھین کرے یا ان پر ظلم کرے تو پھر کس کو مقدم کیا جائے گا؟
اگر یہ سب توھین شمار ہو گا تو کونسی آیت یا صحیح روایت کہتی ہے کہ اصحاب میں سے ظالم اور مظلوم کے فرق کو بیان نہ کیا جائے ، قاتل اور مقتول کی تشخیص نہ دی جائے؟ 
♦️یہ ایک ایسا سوال ہے کہ جس پر شدید اختلاف ہے اور اس کا متفق جواب حاصل کئے بغیر یہ بل متنازع رہے گا۔ 

5️⃣پانچواں نکتہ: کیا یہ سزا فقط پاکستانی قوم کےلئے ہے یا صحابہ کے زمانے کو بھی شامل ہے؟
یعنی اگر یہ اسلامی اور شرعی سزا ہے تو پھر جب صحابہ ایک دوسرے کی توھین کرتے ہیں یا ایک دوسرے پر ظلم و زیادتی کرتے ہیں تو کیا قانون ان کو بھی شامل تھا یا یہ دین میں نئی ایجاد کی جا رہی ہے؟ یا پھر یہ مان لیا جائے کہ یہ دینی قانون نہیں بلکہ غیر دینی قانون ہے؟ تو غیر دینی قانون اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے مطابق کیسے ہو گیا؟
♦️اس سوال کا جواب بھی حل نہ ہونے کی وجہ سے یہ بل متنازعہ ہے۔

⛔یہ وہ پانچ نکات ہیں کہ جن کے جواب تلاش کئے بغیر ایک بل پاس کرنا عقلی اور منطقی طور پر بھی بچگانہ حرکت ہے۔ بلکہ صاحبانِ بصیرت جانتے ہیں کہ یہ حرکت بچگانہ نہیں بلکہ ظالمانہ ہے کہ جس کے ظلم کا پہلا شکار اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اہلںیت علیہم السلام ہیں اور دوسرا شکار اہل بیت علیہم السلام کے چاہنے والے محب وطن پاکستانی ہیں۔ 

❤️مگر یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ اہلںیت علیہم السلام کی مظلومیت کو چھپانے پر کوئی بل پاس ہو اور اہلبیت علیہم السلام کا چاہنے والا خاموش بیٹھ جائے؟ 
❤️یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ کربلا سے درس قیام لینے والا ظلم کے سامنے خاموش بیٹھ جائے؟

🛑جی ہاں یہی وہ سبب ہے کہ نہ فقط شیعانِ حیدر کرار بلکہ اہل بیت علیہم السلام سے مودت کرنے والا ہر شخص اس بل کو متنازعہ کہہ رہا ہے۔

#متنازعہ_ترمیمی_بل_نامنظور

✒️ابو حیدر نجفی

Comments

Popular posts from this blog

نماز کے تشہد میں شہادت ثالثہ پڑھنے پر دی جانے والی ایک دلیل پر چند گزارشات