حضرت عثمان غنی

حضرت عثمان کے دنیا سے بیزاری کے چند نمونے کتب اہلسنت سے ملاحظہ فرماۓ ۔  
) حکم ابن عاص کو کہ جسے رسول ﷺ نے مدینہ سے نکلوا دیا تھا نہ صرف سنتِ رسولؐ بلکہ سیرت شیخین کی بھی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسے
مدینہ واپس بلوا لیا اور بیت المال سے ایک لاکھ درہم عطا فرمائے۔ (معارف، ابن قتیبہ، ص۹۴)
(۲) ولید ابن عقبہ کو کہ جسے قرآن نے فاسق کہا ہے مسلمانوں کے مال میں سے ایک لاکھ درہم دیئے۔ (عقد الفرید، ج۳، ص۹۴)
(۳) مروان ابن حکم سے اپنی بیٹی ابان کی شادی کی تو ایک لاکھ درہم بیت المال سے اسے دیئے۔ (شرح ابنِ ابی الحدید، ج۱، ص۳۹)
(۴) حارث ابن حکم سے اپنی بیٹی عائشہ کا عقد کیا تو ایک لاکھ درہم بیت المال سے اسے عطا فرمائے۔ (شرح ابن ابی الحدید، ج۱، ص۳۹)
(۵) ابو سفیان ابن حرب کو دو لاکھ درہم عطا فرمائے۔ (شرح ابن ابی الحدید، ج۱، ص۳۹)
(۶) عبداللہ ابن خالد کوچار لاکھ درہم عطا فرمائے۔ (معارف، ص۸۴)
(۷) مال افریقہ کا خمس (پانچ لاکھ دینار) مروان کی نذر کر دیا۔ (معارف، ص۸۴)
(۸) فدک کہ جسے صدقہ عام کہہ کر پیغمبر ؐ کی قدسی صفات بیٹی سے روک لیا گیا تھا، مروان کو عطائے خسروانہ کے طور پر دے دیا۔(معارف، ص۸۴)
(۹) بازار مدینہ میں بہزور ایک جگہ تھی جسے رسول ؐنے مسلمانوں کیلئے وقف عام قرار دیا تھا، حارث ابن حکم کو بخش دی۔ (معارف، ص۸۴)
(۱۰) مدینہ کے گرد جتنی چراگاہیں تھیں ان میں بنی امیہ کے علاوہ کسی کے اونٹوں کو چرنے کی اجازت نہ تھی۔ (شرح ابن ابی الحدید، ج۱، ص۳۹)
(۱۱) مرنے کے بعد ایک لاکھ پچاس ہزار دینار ©۱۸® اور دس لاکھ درہم آپ کے ہاں نکلے۔ جاگیروں کا کچھ ٹھکانا نہیں۔ صرف چند ایک جاگیروں کی قیمت کا اندازہ ایک لاکھ دینار تھا۔ اونٹوں اور گھوڑوں کا شمار نہیں ہو سکتا۔ (مروج الذہب، ج۱، ص۴۳۵)
(۱۲) مرکزی شہروں پر آپ ہی کے عزیز و اقارب حکمران تھے۔ چنانچہ کوفہ پر ولید ابن عقبہ حاکم تھا، مگر جب اس نے شراب کے نشہ میں چور ہو کر صبح کی نماز دور رکعت کے بجائے چار رکعت پڑھا دی تو لوگوں کے شور مچانے پر اسے معزول تو کر دیا، مگر اس کی جگہ پر سعید ابن عاص جیسے فاسق کو مقرر کر دیا۔ مصر پر عبداللہ ابن ابی سرح، شام پر معاویہ ابنِ ابی سفیان اور بصرہ پر عبد اللہ ابنِ عامر آپ کے مقرر کردہ حکمران تھے۔ (مروج الذہب، ج۱، ص۴۳۵)↑

(حاشیہ نہج البلاغہ علامہ مفتی جعفر حسین رح)

Comments

Popular posts from this blog

نماز کے تشہد میں شہادت ثالثہ پڑھنے پر دی جانے والی ایک دلیل پر چند گزارشات