ناصبی سے مراد کون ہے؟

*ناصبی سے مراد کون ہے؟* 

 *۱* *ﻟﻐﻮﻱ معنی:* 
ناصبی کے لغوی "ﺗﻌﺐ" یعنی خستگی ﻭ ﺭﻧﺞ، زﺣﻤﺖ میں ڈالنا، ﻛﻮﺷﺶ کرنا.
‏(ﺍﺫﺍ ﻓﺮﻏﺖ ﻓﺎﻧﺼﺐ ﻫﻢٌّ ﻧﺎﺻِﺐٌ‏)
ﻳﻌﻨﻲ ﻏﻢ و ﺭﻧﺞ، کے ساتھ، ﻋﻴﺶ ﻧﺎﺻﺐ ﺯﻧﺪﮔﻲ ﻣﺸﻘﺖ کے ساتھ. 

 *‏‏[ﻣﺤﻤﺪ ﺭﺍﻏﺐ ﺍﺻﻔﻬﺎﻧﻲ، ﺍﻟﻤﻔﺮﺩﺍﺕ ﻓﻲ ﻏﺮﻳﺐ ﺍﻟﻘﺮﺁﻥ ‏(ﺩﻓﺘﺮ ﻧﺸﺮ ﺍﻟﻜﺘﺎﺏ ﭼﺎﭖ ﺩﻭﻡ، 1404) ﺹ .494 ﻛﻠﻤﻪ ﻧﺼﺐ ﻭ ﺧﻠﻴﻞ ﺑﻦ ﺍﺣﻤﺪ، ﺗﺮﺗﻴﺐ ﻛﺘﺎﺏ ﺍﻟﻌﻴﻦ ‏(ﻣﺆﺳﺴﺔ ﻧﺸﺮ ﺍﺳﻼﻣﻲ ﺟﺎﻣﻌﻪ ﻣﺪﺭﺳﻴﻦ، ﭼﺎﭖ ﺍﻭﻝ، 1414‏) ﺹ 807 ﻛﻠﻤﻪ ﻧﺼﺐ.]* 

 *۲* *- ﺍﺻﻄﻼﺣﻲ معنی:* 
ناصبی انہیں کہا جاتا ہے کہ جو اہلبیت (ع) سے دشمنی رکھتا ہے یا آل رسولخدا (ص) کو سب و شتم کرتا ہے یا شیعوں کے ۱۲ اماموں میں سے کسی ایک امام سے دشمنی رکھتا ہے یا سب و شتم کرتا ہے.
[ﺭﺳﺎﻟﻪ ﺗﻮﺿﻴﺢ ﺍﻟﻤﺴﺎﺋﻞ ﻣﺮﺍﺟﻊ ﻋﻈﺎﻡ، "ﺑﺤﺚ ﻛﻔﺮ کی بحث اﻭر اس کی قسمیں"، نیز 
*ﻋﺮﻭﺓ ﺍﻟﻮﺛﻘﻲ، ﻳﺰﺩﻱ، جلد 1،*
 ﻛﻔﺮ کی بحث ‏(ﻧﺠﺎﺳﺎﺕ کی بحث‏) بعض رسالہ عملیہ میں: ﻣﺴﺎﻟﻪ نمبر 117 - بعض میں: ﻣﺴﺎﻟﻪ نمبر 113 - نیز بعض دیگر میں: ﻣﺴﺎﻟﻪ نمبر 111

یہی دوسری ﺍﺻﻄﻼﺡ کو ہی اہلبیت (ع) کی روایات اخذ کیا گیا ہے.
‏[بعض ﻟﻐﻮﻳﻴﻦ نے ﻧﻮﺍﺻﺐ کو ذیل کے ﻣﻌﻨﻲ میں استعمال کیا ہے: "ایک گروہ جو ﺍﻣﻴﺮ ﺍﻟﻤﺆﻣﻨﻴﻦ حضرت علی (ع) سے دشمنی رکھتا ہے" ﻇﺎﻫﺮﺍً یہ ان ہی روایات سے مراد لیا ہے.]

 *[اﺣﻤﺪ ﺳﻴﺎﺡ، ﻓﺮﻫﻨﮓ ﺟﺎﻣﻊ ﻋﺮﺑﻲ ﻓﺎﺭﺳﻲ. ‏(ﻛﺘﺎﺑﻔﺮﻭﺷﻲ ﺍﺳﻼﻡ) ﭼﺎﭖ ﻫﺸﺘﻢ، 4/ 270، ﻣﺎﺩﻩ ﻧﺼﺐ.‏]* 

اب ہم مزید چند روایات کو بطور مثال مختصرا ذکر کر رہے ہیں:

★ ﺍﻣﺎﻡ ﺻﺎﺩﻕ (ع) سے ابو بصیر روایت ﻧﻘﻞ کرتے ہیں کہ آنجناب نے فرمایا:
"ﻣُﺪﻣِﻦُ ﺍﻟﺨَﻤﺮ ﻛَﻌَﺎﺑِﺪِ ﻭَثن، ﻭَ ﺍﻟﻨَّﺎﺻِﺐُ لِآﻝِ ﻣُﺤَﻤَّﺪٍ ﺷَﺮٌّ ﻣِﻨﻪُ"
دائم الخمر (ﺷﺮﺍبی) شخص بت پرست کے مثل ہوتا ہے اور شرابی سے بھی بدترین آل محمد (ص) سے دشمنی رکھنے والا ہے.

 *‏[ﺍﻟﺤﺮ ﺍﻟﻌﺎﻣﻠﻲ، ﻭﺳﺎﺋﻞ ﺍﻟﺸﻴﻌﻪ ‏(ﺩﺍﺭ ﺍﺣﻴﺎﺀ ﺍﻟﺘﺮﺍﺙ، ﻟﺒﻨﺎﻥ) 18/ 559، ﺡ .12]* 

★ ﺍﻣﺎﻡ ﺑﺎﻗﺮ (ع) سے ﺳﺆﺍﻝ پوچھا کہ کیا ایک شیعہ مومنی ایک ناصبی مرد سے نکاح کر سکتی ہے.؟ تو آنحضرت نے فرمایا:

 *"لا لأﻥّ ﺍﻟﻨﺎﺻﺐ ﻛﺎﻓﺮٌ"* 

 *‏[حوالہ سابق، ﺑﺎﺏ 10، ﻣﻦ ﺍﺑﻮﺍﺏ ﻣﺎ ﻳﺤﺮﻡ ﻣﻦ ﺍﻟﻨﻜﺎﺡ، ﺣﺪﻳﺚ .15]* 

نہیں. کیونکہ ناصبی کار ہوتا ہے. 
★ ﺩوسری ﺭﻭﺍﻳﺖ میں اس طرح سے تذکرہ ملتا ہے:
"إﻥ ﺍﻟﻠَّﻪ ﺗﻌﺎﻟﻲ ﻟﻢ ﻳﺨﻠﻖ ﺧﻠﻘﺎً أﻧﺠﺲ ﻣﻦ ﺍﻟﻜﻠﺐ ﻭ اﻥ ﺍﻟﻨﺎﺻﺐ ﻟﻨﺎ أﻫﻞ ﺍﻟﺒﻴﺖ ﻻ ﻧﺠﺲ ﻣﻨﻪ"

 *‏[حوالہ سابق، 1/ 159، ﺡ .5‏]* 

بيشک اللہ تعالی نے کتے سے زیادہ نجس پیدا نہیں کیا ہے اور بتحقیق ہم اہلبیت (ع) کا دشمن تو کتے سے بھی بدترین ہے.
ﺍن تینوں روایات سے بخوبی مطالب کو اخذ کر کے یہی نتیجہ نکال سکتے ہین کہ اہلبیت (ع) کا دشمن ہی ناصبی ہوتا ہے اسی ضمن میں ہمیں یہ بھی معلوم ہو جاتا ہے کہ یہ لوگ نجس و کافر ہیں اور کسی مسلمان عورت کا ان لوگوں کے ساتھ نکاح نہیں کیا جا سکتا ہے.

 *★ اب سوال کا دوسرا حصہ کہ کیا شیعہ حجرات اہلسنت کو ناصبی شمار کرتے ہیں.؟* 
تو اس سلسلہ میں ہم یہی کہیں گے کہ شیعہ حضرات اہلسنت کو ناصبی شمار نہیں کرتے. کیونکہ ہم اس کی ۳ دلیلیں ذیل میں تحریر کر رہے ہیں: 
ﺍﻭل: اہلسنت کی اکثریت (غیر ناصبی) محبت اہلبیت (ع) کو لازمی تسلیم کرتی ہے. (قرآن اور روایات کے مطابق جو اہلسنت حضرات کی کتابوں سے ہم نے پہلے ہی مختصرا بیان کیا ہے نیز امام شافعی جو چار مذاہب کے اماموں میں سے ایک امام نے ان کی محبت کے بارے میں یک پر افتخار شعر کہا ہے ملاحظہ کیجئے)
"إﻥ ﻛﺎﻥ ﺭﻓﻀﺎً ﺣﺐ ﺁﻝ ﻣﺤﻤﺪ"
"ﻓﻠﻴﺸﻬﺪ ﺍﻟﺜﻘﻼﻥ إﻧﻲ ﺭﺍﻓﺾ"
[ﺳﻠﻄﺎﻥ ﺍﻟﻮﺍﻋﻈﻴﻦ، ﺷﺒﻬﺎﻱ ﭘﻴﺸﺎﻭﺭ ‏(ﺩﺍﺭ ﺍﻟﻜﺘﺐ ﺍﻻﺳﻼﻣﻴﺔ، ﺳﻲ ﻭ ﻫﻔﺘﻢ، 1376‏) ﺹ .64]

"ﺍﮔﺮ اہلبیت سے محبت رافضی ہونا ہے پس تمام جن و انس گواہ رہنا کہ میں بھی رافضی (محب اہلبیت) ہوں.

 *دوم:* 
خود اہلسنت بھی اہلبیت کے دشمن و مبغض کو کافر سمجھتے ہیں جیسا کہ ہم نے پہلے نقل کیا ہے تو ہم کیسے سنی حضرات کو ناصبی کہہ سکتے ہیں.
سوم: نواصب کے بارےمیں جیسا کہ ہم نے پہلے ہی کہس یے کہ نجس ہیں تو ان کا ذبیحہ بھی حرام ہے اور ان سے شادی کرنا بھی جائز نہیں ہے.
لیکن اہلسنت کے سلسلہ میں کسی بھی شیعہ عالم نے ناصبی ہونے فتوا ہرگز نہیں دیا ہے بلکہ اپنے رسالہ عملیہ میں سنی حضرات کے ذبیحہ کے حلال ہونے کی صراحت موجود ہے اور ان کے ساتھ شادی بیاہ کرنے کو جائز بھی تسلیم کرتے ہیں یہاں تک کہ تمام علمائے شیعہ نے تمام مسلمانوں کے جنازہ کی نماز کو واجب قرار دیا ہے اور کسی بھی مسلمان میت کو کفن و دفن کرنا لازم گردانتے ہیں.

 *[ﺭﺳﺎﻟﻪ ﻋﻠﻤﻴﻪ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﺮﺍﺟﻊ، ﺑﺤﺚ ﻧﻤﺎﺯ ﺑﺮ ﻣﻴﺖ]*

Comments

Popular posts from this blog

نماز کے تشہد میں شہادت ثالثہ پڑھنے پر دی جانے والی ایک دلیل پر چند گزارشات