مجتہد بننے کے لیے کون سے علوم کا سیکھنا ضروری ہیں
شیعہ فقہ (بالخصوص جعفری مکتب) میں مجتہد بننے کے لیے کئی بنیادی اور تخصصی علوم کا سیکھنا ضروری ہے۔ اجتہاد ایک انتہائی بلند مقام ہے، جس کے لیے طالبِ علم کو مختلف دینی اور عقلی علوم پر مہارت حاصل کرنا ہوتی ہے۔ عام طور پر درج ذیل علوم کو ضروری سمجھا جاتا ہے:
1.علم النحو (عربی گرامر)
عربی زبان کے قواعد کو جاننا ضروری ہے تاکہ قرآن، حدیث، فقہی متون اور دیگر عربی کتب کو صحیح طور پر سمجھا جا سکے۔
2.علم الصرف (تصریف)
الفاظ کی شکلوں اور ساختوں کی پہچان کے لیے، تاکہ دقیق معانی تک رسائی حاصل کی جا سکے۔
3.علم البلاغہ (بیان، معانی، بدیع)
قرآن و حدیث کی فصاحت و بلاغت کو سمجھنے کے لیے۔
4.علم المنطق (منطق)
صحیح استدلال اور استنباط کے قواعد کو سیکھنے کے لیے۔
5۔ علم اصول الفقه
احکام کے استنباط کے اصول و قواعد سیکھنے کے لیے۔ یہ علم اجتہاد کی بنیاد ہے۔
6.علم الفقه
فقہی مسائل اور ان کی تفصیلات پر مہارت۔
7.علم التفسير (تفسیر قرآن)
قرآن کریم کی تفسیر، اسباب النزول، اور متعلقہ مسائل پر دسترس۔
8.علم الحديث و الدراية
حدیث کی سند، متن، صحت و ضعف کو پرکھنے کا علم۔
9.علم الرجال
رواۃ الحدیث کی سوانح اور ان کی توثیق و تضعیف کا علم۔
10.علم الکلام (عقائد و فلسفہ)
شیعہ عقائد، امامت، عدل، توحید وغیرہ کی عقلی و نقلی بنیادوں پر بحث۔
11.علم تاریخ و سیرت
اسلام کی ابتدائی تاریخ، سیرت معصومین علیہم السلام، فتنوں اور فرقوں کی معلومات۔
12.علم اللغہ (عربی لغت)
الفاظ کے اصل معانی اور استعمالات کے لیے۔
13۔علم القواعد الفقهية
عمومی فقہی قواعد جیسے: لاضرر، الناس مسلطون علی أموالهم وغیرہ۔
مراحلِ تعلیم (حوزہ علمیہ میں):
1.مقدمات (نحو، صرف، منطق، بلاغت، لغت)
2 ۔ سطوح (فقہ و اصول کی بنیادی کتابیں جیسے شرائع الاسلام، لمعة، مکاسب، رسائل، کفایة)
3.بحث خارج (اعلیٰ سطح پر فقہ و اصول کا تجزیہ، اجتہاد کی مشق)
اضافی چیزیں:
تقویٰ، پرہیزگاری، اخلاقی تربیت: کیونکہ اجتہاد صرف علمی مقام نہیں، دینی امانت بھی ہے۔
زمانے کے تقاضوں سے آگاہی: تاکہ جدید مسائل میں شرعی حکم بیان کر سکے۔
Comments
Post a Comment