حضرت عیسیٰ علیہ السلام قیامت کے قریب جسمانی طور پر دوبارہ نازل ہوں گے
جی بالکل! نبی کریم ﷺ کی متعدد احادیث میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام قیامت کے قریب جسمانی طور پر دوبارہ نازل ہوں گے۔ قادیانیوں کا یہ دعویٰ کہ وہ کسی "مثیل" کے طور پر آ چکے ہیں، سراسر غلط اور اسلام کی بنیادی تعلیمات کے خلاف ہے۔
احادیث میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی جسمانی واپسی
1. دمشق کے مشرق میں سفید مینار پر نزول
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"عیسیٰ ابن مریم دمشق کے مشرقی جانب سفید مینار پر نازل ہوں گے، زرد رنگ کے دو کپڑے پہنے ہوں گے، اور ان کے ہاتھ فرشتوں کے پروں پر ہوں گے۔"
(صحیح مسلم، حدیث 2937)
→ اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے جسمانی طور پر نازل ہوں گے، نہ کہ کسی شخص کے "مثیل" کے طور پر پیدا ہوں گے۔
2. حضرت عیسیٰ علیہ السلام نبوت کا دعویٰ نہیں کریں گے
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"میرے بعد کوئی نبی نہیں، اور اگر عیسیٰ ابن مریم نازل ہوں گے تو وہ کسی نئی شریعت کے ساتھ نہیں آئیں گے بلکہ میری شریعت پر عمل کریں گے۔"
(سنن ابوداؤد، حدیث 4252)
→ اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام واپس آئیں گے لیکن وہ نئی نبوت کا دعویٰ نہیں کریں گے، بلکہ اسلام کے پیروکار ہوں گے۔ غلام احمد قادیانی نے نہ صرف مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کیا بلکہ نبی ہونے کا بھی، جو کہ حدیث کے بالکل خلاف ہے۔
3. دجال کا قتل اور اسلام کی بالادستی
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کا ایک مقصد دجال کو قتل کرنا اور اسلام کی سربلندی قائم کرنا ہوگا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"پس وہ (عیسیٰ علیہ السلام) دجال کو لد کے دروازے پر قتل کریں گے۔"
(سنن ابن ماجہ، حدیث 4077)
→ غلام احمد قادیانی کے دور میں دجال کا ظہور نہیں ہوا، اور نہ ہی انہوں نے دجال کا خاتمہ کیا، جو ان کے جھوٹے ہونے کی ایک اور دلیل ہے۔
قادیانی عقیدے کی تردید
1. حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد کا وقت اور طریقہ واضح ہے
→ قادیانی یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی آمد سے مراد غلام احمد قادیانی کی آمد ہے، جو سراسر جھوٹ ہے۔ کیونکہ احادیث میں عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کی واضح علامات بیان کی گئی ہیں، جیسے:
دمشق میں نزول
جسمانی طور پر نازل ہونا
دجال کا خاتمہ کرنا
اسلامی شریعت پر عمل کرنا، نہ کہ نئی نبوت کا دعویٰ کرنا
2. ختم نبوت کا انکار قادیانی عقیدے کو اسلام سے خارج کر دیتا ہے
→ نبی کریم ﷺ نے واضح طور پر فرمایا کہ "میرے بعد کوئی نبی نہیں" (صحیح بخاری، حدیث 3455)۔ غلام احمد قادیانی کا نبی ہونے کا دعویٰ کرنا اسلام کے بنیادی عقیدے ختم نبوت کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
نتیجہ
✔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جسمانی طور پر نازل ہوں گے، نہ کہ کسی کے "مثیل" کے طور پر۔
✔ وہ دمشق کے مشرق میں سفید مینار پر اتریں گے، جو غلام احمد قادیانی کے جھوٹے ہونے کی واضح دلیل ہے۔
✔ وہ کسی نئی نبوت یا شریعت کا دعویٰ نہیں کریں گے، بلکہ اسلام کی بالادستی کے لیے کام کریں گے۔
✔ قادیانی عقیدہ سراسر گمراہ کن ہے اور اسے امت مسلمہ نے متفقہ طور پر مسترد کر دیا ہے۔
لہٰذا، قادیانیوں کا یہ دعویٰ کہ غلام احمد قادیانی ہی مسیح موعود ہیں، جھوٹ، دھوکہ اور اسلام کے بنیادی عقائد کے خلاف ہے۔
Comments
Post a Comment