Posts

Showing posts from February, 2020

عقد پیغمبر ص اور سرکار ابوطالب علیہ السلام کا خطبہ

"عقد پیغمبر ص اور سرکار ابوطالب علیہ السلام  کا خطبہ "  اہل سنت کے مشہور مفسر اور ادیب زمخشری نے لکھتے ہیں: حضر أبو طالب نكاح رسول الله صلي الله عليه وسلم خديجة رضي الله عنها، ومعه بنو هاشم ورؤساء مضر، فقال الحمد لله الذي جعلنا من ذرية إبراهيم وزرع إسماعيل، وضئضئي معد وعنصر مضر، ... ابو طالب رسول خدا اور حضرت خدیجہ کے نکاح کے وقت وہاں پر موجود تھے اور انکے ساتھ بنی ہاشم اور مکہ کے بزرگان بھی تھے، ابو طالب نے کہا: تمام تعریف اس خدا کے لیے ہے کہ جس نے ہمیں نسل ابراہیم اور اسماعیل کی اولاد سے قرار دیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ربيع الأبرار ، ج1 ، ص467 الكشاف عن حقائق التنزيل وعيون الأقاويل ، ج 1 ، شرح ص 477 بہت سے علمائے اہل سنت نے اس خطبے کو نقل کیا ہے جیسے: تاريخ ابن خلدون ، ج2 ، ص407 ، باب المولد الكريم وبدء الوحي و إعجاز القرآن ، الباقلاني ، ص 153 تفسير البحر المحيط ، أبي حيان الأندلسي ، ج 3 ، ص 110 تاريخ اليعقوبي ، اليعقوبي ، ج 2 ، ص 20 إمتاع الأسماع ، المقريزي ، ج 6 ، ص 29 سبل الهدي والرشاد ، الصالحي الشامي ، ج 2 ، ص 165 السيرة الحلبية ، الحلبي ، ج 1 ، ص 226 تاج العروس ، الزبيدي ، ...

عثمان نے کیوں اپنی زوجہ کا دفاع کیوں نھی نہ کیا*

❓❓❓  *عثمان نے کیوں اپنی زوجہ کا دفاع کیوں نھی نہ کیا*  ❓❓❓  *اھلسنت کے بزرگ ترین مفسر محمد بن جریر طبری اپنی تاریخ میں لکھتے ہیں:* 👈🏻وجاء سودان بن حمران لیضربه فانکبت علیه نائلة ابنة الفرافصة واتقت السیف بیدها فتعمدها ونفح أصابعها فأطن أصابع یدها وولت فغمز أوراکها وقال أنها لکبیرة العجیزة وضرب عثمان فقتله ⏺ *سودان بن حمران آیا تاکہ اسکو مار سکے' فرافصه کی بیٹی نائله (عثمان کی بیوی) نے خود کو عثمان پر گرادیا سودان نے تلوار نکالی اور نائله کی* *انگلی کاٹ دی اس کے بعد نائله کی پشت پر ھاتھ رکہا اور کہا:کیا عجب بزرگ پشت ہے🤭😂' اسکے بعد عثمان کو ضرب مارکے قتل کردیا* نوٹ: یہاں ترجمہ مناسب الفاظ میں کیا گیا ہے لیکن ترجمہ عبارت کے حساب سے انتھائی معیوب بنتا ہے. 📚تاریخ طبری.ج2 ص676.ط دارالکتب العلمیة   *اھلسنت کے بزرگ مؤرخ عالم دین ابن اثیر  اپنی کتاب "الکامل" میں لکھتے ہیں؛* 👈وجاء سودان لیضربه فأکبت علیه امرأته واتقت السیف بیدها فنفح أصابعها فأطن أصابع یدیها وولت فغمز أوراکها وقال أنها لکبیرة العجز وضرب عثمان فقتله 📚الکامل فی التاریخ.ج3 ص68.ط دارالکتب العلمیة ...

فدک پروفیسر طالبعلمی

بسمہ تعالی کہانی کا دوسرا رخ *اسلامیہ کالج پشاور کے پروفیسر کی ایک شیعہ نوجوان سے فدک کے موضوع پر ہونے والی گفتگو* [ *نہایت شائستہ، استدلالی اور منطقی گفتگو، براہ کرم آخر تک مطالعہ کریں اور دوسروں کو بھی فاروڈ کیجیے* ]  👇👇👇👇 مجھے ابھی اسلامیہ کالج پشاور آئے کچھ ہی دن گزرے تھے.،پتہ چلا کہ ایک بڑے علمی گھرانے سےتعلق رکھنے والا اہل تشیع سٹوڈنٹ ہے اور اس کا  دعوی ہے کہ اس کے سوالات کا جواب کسی سنی مولوی کے پاس نہیں ہے۔ میں نے اس کو سبق سکھانے کی ٹھان لی،  اتفاق سے ایک خالی پیریڈ دیکھ کر اس کو میں نے اپنے روم میں  بلالیا ، اور بڑے اخلاق سے بٹھایا۔ تھوڑی دیر احوال پرسی  کے بعدگفتگو شروع ہوگئی   👳 میں نے اس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: میں نے سنا ہے کہ تم یونیورسٹی طلباء کے اذہان میں صحابہ کرام و بالاخص ابوبکر صدیقؓ کےمتعلق شکوک و شبہات پیداکر رہے ہو، جب کہ وہ رسول خدا کے برحق خلیفہ تھے ، آج میں جاننا چاہتا ہوں کہ آپ لوگوں کا ابوبکرصدیق کےمتعلق کیا اعتراض ہے؟   پہلے تو سٹوڈنٹ کی حیثیت سے وہ کچھ  ہچکچا رہا تھا ، میں نے اس کو جب اطمینان دلایا تو وہ قد...

حضور پاک کی چار بیٹیاں تھیں؟

 💞 ⬅اہلسنت بھائیوں کا سوال کہ حضور پاک کی چار بیٹیاں تھیں؟؟؟ چلو مان لیتے ہیں کہ چار بیٹیاں تھیں مگر... ⬅اہلسنت کے معتبر علامہ مثلا ابن خلدون، شبلی نعمانی سے لیکر طاہر القادری نے کہا کہ نبوت سے پانچ سال پہلے حضور نے تین بیٹیوں کے عقد فرما دیا تھا۔۔۔ اب ذرا سوچیں ⬅حضور اکرم کی شادی حضرت خدیجہ سے 25 سال میں ہوئی. چار سال بعد پہلا بیٹا حضرت قاسم ع پیدا ہوئے اور حضور پاک  کو کنیت (ابوالقاسم) ملی.. ⬅اہلسنت تاریخ کے مطابق حضور پاک نے تین بیٹیوں کا عقد نبوت سے پانچ سال پہلے تین مشرکوں سے کیا (1.عتبہ ، 2.عتیبہ، 3.ابوالعاص)... آو اب حساب کریں  ⬅حضور پاک کی شادی ہوئی 25 سال میں اور پہلا بیٹا ہوا شادی کے چار سال بعد 29 سال کی عمر مبارک میں. اور اہلسنت کہتے ہیں نبوت سے پانچ سال پہلے تین بیٹیوں کا عقد فرما دیا تھا... ⬅نبوت ملی 40 سال کی عمر میں . ⬅شادی ہوئی 25 سال میں اور پہلا بیٹا ہوا 29 سال میں اب باقی رہ گئے 11 سال اور اہلسنت کے مطابق نبوت سے 5 سال پہلے عقد کیا 11-5=6 ... اب میرا سوال مولویوں حضرات سے اگر چار بیٹیاں تھیں تو 6 سال میں تین بیٹیاں پیدا بھی ہو گئیں اور انکا عقد بھی ہو...

حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی چند احادیث

*حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی چند احادیث* حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی چند احادیث حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی چند احادیث پیش خدمت ہے۔ *حدیث (۱)* قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” ما یصنع الصائم بصیامہ اذا لم یصن لسانہ و سمعہ و بصرہ و جوارحہ “ ترجمہ : حضرت فاطمہ زہرا (ع) فرماتی ہیں: ” اگر روزہ دار حالت روزہ میں اپنی زبان، اپنے کان و آنکھ اور دیگر اعضاء کی حفاظت نہ کرے تو اس کا روزہ اس کے لئے فائدہ مند نہیں ہے “۔   *حدیث(۲)* قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” یا ابا الحسن انی لا مستحیی من الٰھی ان اکلف نفسک ما لا تقدر علیہ “ ترجمہ : حضرت فاطمہ زہرا (ع) فرماتی ہیں : ” اے علی مجھے خدا سے شرم آتی ہے کہ آپ سے ایسی چیز کی فرمائش کروں جو آپ کی قدرت سے باہر ہے “۔   *حدیث(۳)* قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” الزم عجلھا فان الجنة تحت اقدامھا “ ترجمہ : حضرت فاطمہ زہرا (ع) فرماتی ہیں : ” ماں کے پیروں سے لپٹے رہو ( ماں کا احترام کرو)  اس لئے کہ جنت انہیں کے پیروں کے نیچے ہے “۔   *حدیث(۴)* قالت فاطمہ سلام اللہ علیھا : ” خیر للنسا ان لا یرین الرجال و لا یراھن الرجال “ ...

السیدفاطمةالزھراسلام اللّٰہ علیھا

🌷 *بسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمَنِ الرَّحِيم*🌷 *ﺍﻟْﻌَﺠَــﻞَ ﺍﻟْﻌَﺠَــﻞَ ﻳَﺎﻣَـــــﻮْﻟَﺎﻱَ ﻳَﺎﺻَــﺎﺣِﺐَ ﺍﻟـــﺰَّﻣَﺎﻥِ ﺃَﺩْﺭِﮐْﻨِـــﯽ ﺍﻟْﻌَﺠَــﻞَ* 🌹 *السیدفاطمةالزھراسلام اللّٰہ علیھا*🌹   جناب السیدہ فاطمةالزھرا سلام اللّٰہ عیلھا کی ولادت باسعادت کے مبارک موقع پر آپ کی نقشِ زندگانی کا مختصر تعارف پیش ہے۔ 🌺  اسمِ گرامی۔ جناب پاک سیدہ سلام اللّٰہ علیھا کا نام فاطمہ ہے۔  🌷  مولا امام موسٰی کاظم علیہ السلام فرماتے ہیں: اس نام کا انتخاب اللّٰہ تعالی نے اس لٸے کیا تھا کہ آپ سلام اللّٰہ علیھا اپنے اتباع کرنیوالوں کو آتش جہنم سے نجات دلانیوالی ہیں۔ 🌺  القاب۔ مولا امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: جناب السیدہ فاطمةالزھرا سلام اللّٰہ عیلھا کے مشہور القاب یہ ہیں: 👈  زھرا 👈  راضیہ 👈  مرضیہ 👈  صدیقہ کبریٰ 👈  بضعةالرسولﷺ 👈  انسیہ 👈  طاہرہ 👈  بتول 👈  حوریہ 👈  محدثہ 👈  مبارکہ 👈  حصان 👈  حرہ 👈  سیدہ 👈  عذرا 👈  مریم کبریٰ 👈  اُم ابیھا آخری لقب کا راز یہ ہے کہ آپ سلام ...

مریم از یک نسبت عیسیٰ عزیزا

مریم از یک نسبت عیسیٰ عزیز از سہ نسبت حضرت زہرا عزیز نورچشم رحمة للعالمین آں امام الاولین و آخرین آنکہ جاں در پیکر گیتی دمید روزگار تازہ آئین آفرید بانوے آن تاج دار ھل اتی مرتضیٰ ، مشکل کشا، شیر خدا پادشاہ وکلبہ ای ایوان او یک حسام و یک زرہ سامان او مادر آن مرکز پرکار عشق مادر آں کارواں سالار عشق آن یکی شمع شبستان حرم حافظ جمعیت خیر الامم تا نشینند آتش پیکار و کین پشت با زد بر سر تاج و نگین و آن دگر مولای ابرار جھان قوت بازوی احرار جھان در نوای زندگی سوز از حسین اھل حق حریت آموز از حسین سیرت فرزندھا از امھات جوھر صدق و صفا از امھات مزرع تسلیم را حاصل بتول مادران را اسوۂ کامل بتول ترجمہ : ''حضرت مریم کا مرتبہ و مقام صرف ایک نسبت سے ثابت ہے کہ وہ جناب عیسیٰ کی والدۂ ماجدہ ہیں لیکن حضرت زہراء کی عزت و توقیر تین نسبتوں سے ثابت ہے ، ایک تو آپ رحمة للعالمین ، اولین و آخرین کے قائد و رہبر کی آنکھوں کا نور اور لخت جگر ہیں، جس نے کائنات کے پیکر میں روح پھونکی اور ایک نئے نظام اور دین سے معمور زمانے کی تخلیق فرمائی ۔ آپ کی دوسری نسبت یہ ہے کہ آپ اس عظیم انسان کی رفیقۂ حیات ہیں جو مرتض...

شھادت زھرا علیھا السلام ایک اہم سوال اور اسکا جواب

*شھادت زھرا علیھا السلام ایک اہم سوال اور اسکا جواب*  سوال: محمد حسین فضل الله پر آپ بیجا ہی طعن کرتے ہیں وہ تو بس شھادت زھرا علیھا السلام کے اس لئے منکر تھے کیونکہ اس پر کوئی صحیح سند روایت نہیں- یہ تو بس انکی اپنی تحقیق تھی اور اس تاریخی مسلہ میں اختلاف سے وہ ضال و مضل کیسے ہو سکتے ہیں؟ الزامی جواب : اولا تو آپکے سوال میں خود تضاد ہے- ایک طرف آپ سیدہ کی شهادت کو 'تاریخی مسلہ' بتا رہیں ہیں اور دوسری طرف صحیح سند حدیث بھی طلب کر رہیں ہیں جبکہ یہ بات عیاں ہے کہ تاریخی مسائل میں سند نہیں دیکھی جاتی ورنہ ہمیں انسانیت کی پورری تاریخ سے ہی ہاتھ دھونا پڑے گا- اب اگر آپکے مطابق یہ فقط ایک تاریخی مسلہ ہے جسکی اتنی ہی اہمیت ہے جتنی اس بات کی کہ حضرت علی اکبر کی عمر مبارک کربلا میں ١٨ تھی یا ٣٣ یا پھر کیا شہزادہ قاسم کا نکاح کربلا میں پڑھا گیا یا نہیں تو اسمیں نہ کسی سند کی ضرورت ہے نہ کسی حدیث کی بلکہ تواریخ کی معتبر کتب میں اسکا نقل ہونا ہی اسکے اطمنان کے لئے کافی ہے - لیکن اگر آپ اس مسلہ میں صحیح سند حدیث ڈھونڈ رہیں ہیں تو ماننا پڑے گا کہ یہ مسلہ فقط کوئی تاریخی واقعہ نہیں بلکہ عقیدے ...

نسل آدم کیسے چلی؟

نسل آدم کیسے چلی؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نسل آدم بہن اور بھائی سے چلی۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ معصومین علیہ السلام اس بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ امام جعفر صادق علیہ السلام سے نسل آدم کی ابتداء کے متعلق سوال کیا گیا کہ وہ کیسے چلی اس لیے کہ ہمارے ہان کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ نے حضرت آدم کو وحی کی تم اپنے لڑکوں کا نکاح اپنی لڑکیوں سے کردو اور یہ کہ سارے انسانوں کی اصل وہی بھائی ، بہن کا نکاح ہے ۔ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ اس سے بہت بالاتر ہے اور جو یہ کہتا ہے وہ اس بات کا قائل ہے کہ اللہ نے اپنے بندوں ، اپنے دوستوں کو اپنے انبیاء کو اپنے رسولوں کو مومنین و مومنات کو مسلمین و مسلمات کو حرام سے پیدا کیا اور اس میں اتنی قدرت نہ تھی کہ وہ ان لوگوں کو حلال سے پیداکرے حالانکہ اس نے ان لوگوں سے حلال و طاہر وطیب پر عہدوپیمان لیا ہے اور خدا کی قسم یہ بات منکشف ہوئی ہے کہ بعض جانورایسے بھی ہیں کہ انہوں نے اپنی بہن کو نہیں پہنچانا اور جفتی کھائی اور جب انہیں معلوم ہوا کہ یہ اسکی بہن تھی تو انہوں نے اپنے عضو تناسل نکالا اور اسے اپنے دانتوں سے کاٹ کر پھینک دیا اور مر گئے ۔ پھر بھلا ان...